Saturday 8 June 2013


حدیث رسول(صلی اللہ علیہ وسلم )کے بغیر انسان نابینا ہے‘ وہ دین سے بہت دور ہے اور جو شخص حدیث رسول ا کو حجت نہ مانے‘ اس کا دین اسلام سے کوئی سروکار نہیں۔
ہمیں تو حدیث رسول اکو حرز جان بنانا چاہئے ‘ ہمارا اوڑھنا بچھونا قرآن وحدیث کو ہونا چاہئے ‘ لیکن افسوس کہ ہم ان دونوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ اگر حدیث رسول ا نہ ہوتی تو مسلمان اسماء الرجال جیسے علم وفن کے بانی نہ بن سکتے‘ اگر حدیث رسول ا نہ ہوتی تو مسلمان محدثین کے حافظوں کا تذکرہ کہیں نہ ملتا‘ اگر حدیث رسول نہ ہوتی تو آج کے اس نفسا نفسی کے دورِ بد میں مسلمان دین سے عاری اور بے عمل ہوتے‘ ہمیں محدثین کرام رحمھم اللہ کا ممنون ہونا چاہئے تھا‘ نہ کہ ہم ان پر عجمی سازش کا لبیل چسپاں کردیں ۔ 
حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ!
”نضر اللہ امرا سمع منا شیئاً فبلغہ کما سمعہ“ ۔
ترجمہ:․․․”اللہ اس شخص کو شاداب رکھے‘ جس نے ہم سے کچھ سن کر لوگوں تک اس طرح پہنچادیا جس طرح سنا تھا“

No comments:

Post a Comment